تمام قبائیلی صحافیوں سے التماس کی جاتی ھے کہ کچھ این جی اوز جو قبائیلی علاقوں میں یا قبائیلی علاقوں پر کام کرتے ہیں نے کروڑوں روپے ھڑپ کر لیے ہیں۔ اپ اور سب سیاسی لیڈرز اگر سامنے نہیں آے تو ھمارا علاقہ مزید دلدل میں گر جایے گا۔ اسکا ایک مثال دو مھینے پہلے کراچی میں کنفلیٹ رپورٹنگ کے نام پر کیا جانے والا ورکشاپ تھاجس میں ایک سکالرشپ ایک قبائیلی صحافی کو دینا تھا مگر سکالرشپ پاکیستان پریس فاونڈیشن اور امریکی این جی او نے ایک دوسرے این جی او کےایک عام ورکرکو دیا اوردوسرا سکالرشپ ایک کڑکی جسکا تعلق لاھور سے تھا اور ٹیسٹ وغیرہ میں شامل بھی نھی تھی لی لے گئی۔ اپ کو یہ بھی معلوم ھونا چاہئی کہ اس سکالرشپ کی رقم60000 ڈالرز تھی۔اب اپ خود سوچھے۔
No comments:
Post a Comment